Sunday, August 25, 2013

میرے قلم سے(پارٹ 3)

پچھلے ایک ہفتے کے دوران اپنے پیشہ وارانہ امور کی انجام دہی کے دوران دو بار ایسے مواقع پیش آئے ہیں کہ جب میں سر پکڑ کر بیٹھ گیا ہوں اور میرے پاس اس ساری صورتحال پر پیش کرنے کیلئے کوئی مناسب رد عمل موجود نہیں تھا۔پہلی بار تو تب ہوا۔جب ایک عورت جو اپنے پندرہ دن کے بچے کو دستوں کی شکائیت کے ساتھ لائی تو میں نے اس کی ماں کو سمجھایا کہ بچہ ٹھیک اس کے سنبھالنے میں کچھ مسئلے ہیں ان کو حل کریں تو یہ انشاللہ ٹھیک ہوجائے گا۔ بچے کو صرف ماں کا دودھ دینے کی سختی سے ہدائت کی اور دوسری ضروری باتیں سمجھائیں تو ماں بولی عرق دے دیا کریں تو میں کہا نہیں، گرائپ واٹر ؟ میں کہا ضرورت نہیں۔ وہ پھر بولی اس کو شہد دے دیا کریں؟ میں جواب دیا اس کی بھی ضرورت نہیں ہوتی اور ایک بار پھر سمجھاتے ہوئے کہا کہ بی بی میں نے آپ کو ایک بار جب سمجھا دیا ہے کہ کہ اس کو چھ ماہ عمر تک  ماں کے دودھ کے علاوہ  کوئی چیز کھانے کو نہیں دینا تو اس کا کیا مطلب ہوا؟ ا س پر بچے کی ماں بولی کہ یہ آم کا جوس بڑے شوق سے پیتا ہے وہ دے دیا کروں ؟ اور اس سے پہلے میں کوئی جواب دے پاتا ، اس کی ساس جو اس کے ساتھ آئی تھی بولی، میں نے تو اس کو منع کیا تھا کہ آم کا جوس نہ دیا کرو آم گرم ہوتا ہے اس کو لسی دیا کرو ، وہ ٹھنڈی ہوتی ہے۔ مگر میری تو کوئی بات یہ سنتی ہی نہیں ہے۔۔۔۔۔ 
اور یہ شائد پرسوں کی بات ہے کہ میاں بیوی اپنے بچے کو لیکر آئے جس کو ایک دن پہلے پانی کی کمی کی وجہ سے ڈرپ لگی تھی۔ خون کی رپورٹ دیکھنے کے بعد ان کو بتایا کہ بچے میں خون کی کافی کمی ہے اس لئے تھوڑا سا خون کا بندوبست کر لیں۔ ماں بولی کتنا چاہیئے؟ میں بتا دیا کہ تھوڑا سا چاہیئے میں لکھ کر دے رہا ہوں۔ باپ نے پوچھا کہ خون کہاں سے حاصل کرنا ہے؟ میں نے بتا یا کہ آپ اپنا چیک کر وا لیں یا پھر اپنے خاندان میں پتا کریں جس کاگروپ بھی اس بچے سے مل جائے تو وہ لگوایا جاسکتا ہے۔ ماں بولی اگر خون بازار سے لے لیا جائے تو کیسا ہے ؟تو میں کہا کہ اگر آپ سے انتظام نہ ہو پائے تو کسی بھی بلڈ بینک سے رابطہ کر لیں۔ اس پر باپ بولا خون کا انتظام کب تک کرنا ہے؟،تو میں نے جواب دیا پہلی فرصت میں کر لیں تو اچھی بات ہے۔ آج انتظام ہو جائے یا صبح تک کر لیں۔ جب سارے سوال ختم ہوگئے تو تو دونوں میاں بیوی باہر چلے گئے لیکن کچھ ہی دیر بعد خاوند دوبارہ کمرے میں داخل ہوا کہنے لگا ڈاکٹر صاحب ابھی آپ نے خون کا انتظام کرنے کو کہا تھا۔ تو پوچھنا یہ تھا خون لگوانا کس کو ہے ؟؟؟؟؟
میم ۔سین