Thursday, December 31, 2015

عطائیت


بھکر کے علاقے میں ایک عطائی ڈاکٹر کے ہاں ایبٹ کمپنی کی ایک گولی ایری برون بہت لکھی جارہی تھی ۔ایریبرون کے بارے میں بتاتا چلوں ایک انٹی بائیوٹک ہے اور عام طور پر گلے کی خرابی ،کھانسی وغیرہ میں استعمال کی جاتی ہے۔بڑےسائز  میں دستیاب ہے۔۔۔ 

کمپنی کی نئی انتظامیہ تعینات ہوئی تو انہیں تجسس ہوا کہ ایک بار اس پریکٹشنر سے ملا جائے جو کمپنی کو پورے علاقے میں سب سے زیادہ سیل دے رھا ہے۔۔ دور دراز کے ایک گائوں میں جب اسے ملنے پہنچے تو وہاں مریضوں کا ایک جم غفیر تھا۔ جب اسے بتایا گیا کہ دوائیوں کی کمپنی سے آئے ہیں تو اس نے بھرپور استقبال کیا۔ کمپنی کے سینئر نے اپنے روایتی انداز میں اپنی سیل مزید بڑھانے کیلئے بتایا کہ اس گولی کا استعمال کان کی انفیکشن اور جلد پر پھوڑوں اور پیشاب کی نالی کی سوزش کیلئے بھی کیا جاسکتاہے۔۔۔

 یہ سن کر کوئیک نے بڑی حیرت سے پوچھا۔۔۔۔۔


 تو کیا یہ طاقت کی گولی نہیں ہے ؟؟؟؟؟؟ْْ
میم سین
یہ واقعہ اسی کمپنی سے وابستہ ایک سابق نمائیندے نے سنایا ہے 

Tuesday, December 22, 2015

دلائل


میاں فیضان احمد خان صاحب کی خوش بختی کہہ سکتے ہیں کہ حکیم شجاع  صاحب جو چند دن پہلے لکھنو سے کراچی تشریف لائے تھے، پیغام بھیجا کہ وہ ان کے ہاں  رہنے کیلئے چند دن کیلئے حیدرآباد تشریف لا رہے ہیں۔۔ گھر بھرمیں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔۔ ان کے استقبال کیلئے تیاریاں شروع کر دی گئیں۔ کھانوں کیلئے خاص اہتمام کیا جا رھا تھا۔جس کیلئے باورچی کو ضروری چیزوں کی فہرست تھما کر بازار روانہ کر دیا گیا۔۔۔۔۔ مہمانوں کی فہرست بنائی جارہی تھی جن کی حکیم صاحب سے ملاقات کروانی تھی۔۔۔۔۔ گھر کے خادموں کو بار بار یاددھانی کروائی جارہی تھی کہ کن کن باتوں کا خیال رکھنا ہے۔۔
 میاں صاحب نے گھر کے سارے بچوں کو اکھٹا کیا اور ان کو سمجھانے لگے کہ حکیم صاحب بہت وضع دار بندے ہیں۔اس لئے ان کے سامنے شراتیں کرنے سے پرہیز کرنا ۔ فارسی اور اردو کے بہت بڑے شاعر ہیں۔ ۔اردو زبان کے اتنے بڑے قدر دان ہیں کہ گالی تو برداشت کر لیتے ہیں ہیں لیکن غلط اردو نہیں۔۔اس لئے  سوچ سمجھ کر بولنا


اور حکیم صاحب نے اپنی آمد کے دوسرے دن ہی برھم مزاج کے ساتھ  رخت  سفرباندھ لیا۔ 
سارے بچوں کا بلا لیا گیا کہ یقیناً حکیم صاحب کی برھمی کا تعلق بچوں کے ساتھ ہے
ڈرتے ڈرتے منوں میاں نے راز کھولا کہ مریم نے احمد کو  الو بولا تھا 
مریم نے فوراً جواب دیا احمد نے مجھے الی کہا  تھا
احمد نے اپنی صفائی پیش کی
  آپ ہی نے تو کہا تھا کہ حکیم صاحب گالی تو برداشت کر لیتے ہیں لیکن غلط اردو نہیں
میاں صاحب اپنی مسکراہٹ چھپاتے ہوئے بولے لیکن بیٹا الو کا مونث بھی الو ہی ہوتا ہے
تو میرے لبرل بھائیو۔ آپ بے شک اپنے نظریات پر قائم رہیں لیکن کم از کم لبرل ازم کے حق میں دلائل تو درست دیا کریں
میم سین

Tuesday, December 15, 2015

المعروف


فیصل آبا میں ایک اہل حدیث شخص نے ایک شیعہ کو گھر کرائے پرچڑھایا...نئے کرائے دارنے گھر کے دروازے پر سے یااللہ مدد مٹا کر یا علی مدد لکھوا دیا...چونکہ ایڈوانس لے چکا تھا اور معاہدہ ہوچکا تھا اس لئے اسے بے دخل تو کر نہیں سکتا تھا اس لئے مالک مکان نے پینٹر کو لے جا کر یا علی مدد مٹا کر دوبارہ یا اللہ مدد لکھوا دیا...کرائے دار نے پھر مٹا کر یا علی مدد لکھوا دیا...دو تین بار ایسا ہی ہوا...
جس کے بعد کرائے دار نے یااللہ مدد تو نہیں مٹایا ہاں نیچے لکھوا دیا
یا اللہ مدد
المعروف 
یا علی مدد
میم سین