Tuesday, July 12, 2016

میرے مشاہدات


یہ چند دن پہلے کی بات ہے، چار پانچ مرد وخواتین میرے دفتر میں داخل ہوئے اور میرے تعریفوں میں قلابے ملانا شروع کر دیئے۔
 ایک مرد بولا دو سال پہلے میرے بچے کو سب ڈاکٹروں نے جواب دے دیا تھا لیکن آپ کی دوائی سے ایسا ٹھیک ہوا کہ آج تک دوبارہ بیمار ہی نہیں ہوا۔
 دوسرا بولا میری بیوی کی خارش ٹھیک نہیں ہورہی تھی لیکن آپ کی صرف ایک خوارک سے چار سال پرانی بیماری ختم ہوگئی ۔۔۔۔
 اس سے پہلے کہ ساتھ آئی خاتون بھی کسی بیمارکے بارے میں میرے معجزے کا ذکر کرتی، میں نے آنے کا مقصد پوچھا تو ایک مرد بولا میں بڑی امید لےکر اپنی ماں کا چیک اپ کروانےآیا ہوں، باہر چارپائی پر لٹایا ہے۔
 مریض کو دیکھنے پہنچا تو دیکھا کہ کوئی  ایک ہفتے سے بے ہوش، اسی سال کی ایک  بوڑھی عورت، ہڈیوں کا ڈھانچہ بنی لیٹی ہوئی ہے ۔مشکل سے نکلتے سانس دیکھ کر اندازہ ہورھا تھا کہ بوڑھی خاتون کے سانس گنے جا چکے ہیں ۔ مریض کی حالت دیکھ کر میں نے کہا

انہیں غلط جگہ لے آئے ہیں ۔ میں صرف مریضوں کا علاج کرتا ہوں ، جسموں میں جان ڈالنے کی ذمہ داری اللہ پاک نے اپنے پاس رکھی ہوئی ہے ۔لیکن پھر بھی سب کا اصرار جاری رھا کہ نہیں جی!کوشش کریں اللہ نے بڑی شفا دے رکھی آپ کے ہاتھ میں

میں نے پھر سمجھانے کی کوشش کی مریض تو اپنی آخری سانسوں پر ہے۔آکسیجن لگوا رھا ہوں اگر سانس بہتر ہوئی تو پھر دیکھتے ہیں۔
ساتھ آئی ایک خاتون بولی ۔ جلدی سے اسے گیس لگائیں اور اس کا علاج شروع کریں۔
ساڈے دو دن لنگا دیو، کل منڈا ویان جانا اے۔۔بس دو دن کی مہلت مل جائے ، کل ہمارے لڑکے کی بارات جانا ہے
میم سین