کچھ نکسیر کے بارے میں
ناک میں سے خون کا آجانا ایک ایسا مسئلہ ہے جو اکثر وبیشتر دیکھنے کو ملتا ہے۔یہ ایک معمول کا مسئلہ ہے جس کا اکثر بچوں کو سامنا کرنا پڑتاہے۔ اگر بچوں میں یہ مسئلہ کبھی کبھار پیش آئے تو زیادہ فکرمندی کی بات نہیں ہوتی لیکن بار بار ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیئے۔۔ کئی بار بڑوں میں بھی دیکھنے میں آجاتا ہے
نکسیر کیا ہے؟
اس مرض میں ناک کے اندر دباؤ بڑھ جانے سے کوئی کمزور یا نازک شریان پھٹ جاتی ہے جو اوپر والی جھلی کو پھاڑ کر بہنا شروع ہوجاتا ہے۔۔ خون کبھی قطروں اور کبھی دھار کی صورت میں بہتا ہے۔موسم گرما میں یہ تکلیف زیادہ ہوتی ہے تاہم موسم سرما میں بھی ہو جاتی ہے۔ عام طورپر چھوٹی عمر کے بچے اس کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔
نکسیر کیوں پھوٹتی ہے؟
نکسیر کو اکثر گرمی سے تعبیر کیا جاتا ہے لیکن طبی طور پر نکسیر پھوٹنے کا سبب بچوں کی ناک کے اندر خون لے جانے والی نسوں کا کمزور ہونا ہے۔ اس عارضے میں مبتلا بچوں کی ناک کی خون کی نسیں پھول جاتی ہیں اور ذرا سی ٹھیس لگنے سے یا پریشر بڑھنے ان سے خون بہنے لگتا ہے۔ دوسری وجوہات میں
سر یا ناک پر چوٹ لگنا
ناک میں انگلی مار کر زخم کرلینا
ناک میں بہت زیادہ الرجی والے سپرے کا استعمال
ہڈی کا ٹیڑھا ہونا
ناک میں کسی انفیکشن یا پھنسی پھوڑے کا ہونا
اس کے علاوہ کچھ بچوں میں خون جمنے کا عمل سلو ہوتا ہے ان میں بھی ناک سے خون آنے کی شکائیت اکثر ہوتی ہے
بڑی عمر کے افراد میں نکسیر کی بڑی وجہ چوٹ کے بعد عام طور پر ہائی بلڈ پریشر کا مرض ہوتا ہے۔
خون کو کیسے روکا جائے:
اس کیلئے ڈھیڑوں ٹوٹکے بتائے جاتے ہیں لیکن اکثر ایسا ہوتا ہے کہ عارضی فائدہ کسی مستقل عارضے کی بنیاد رکھ دیتا ہے۔اس لیئے سنے سنائے ٹوٹکوں سے مریض کو دور رکھیں
ناک کو بہت زور سے نہ جھاڑیں
منہ کے ذریئے سانس لینے کا کہیں اور ناک کو دوانگلیوں کی مدد سے مضبوطی سے دس منٹ تک دبا کر رکھنے کو کہیں،اگر بچہ چھوٹا ہے تو خود دبا کر رکھیں
سر میں پانی ڈالنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔البتہ ٹھنڈے پانی میں پٹیاں بھگو کر نتھنوں پر رکھیں. روئی سے بھی نتھنوں کو بند کیا جا سکتا ہے۔
دس منٹ بعد ناک کو چھوڑ کر دیکھیں اگر خون رک گیا ہے تو ٹھیک ورنہ دس منٹ مزید دبا کر رکھیں۔ناک کو 5 سے 10 منٹ تک مسلسل دبا کر رکھنا ضروری ہے
درمیان میں یہ نہ دیکھیں کہ خون رک گیا یا نہیں۔ اگر آدھے گھنٹے کے بعد بھی خون نہ رکے تو فوری طور پر قریبی میڈیکل سنٹر تک پہنچیں
بچاؤ:
عام طور پر عمر کے ساتھ یہ مسئلہ خود بخود بہتر ہوجاتا ہے۔
ناک کی جھلی خشک نہیں رہنی چاہیے. اس سے بچنے کیلئے سردیوں میں بھاپ کا استعمال کریں یا نارمل سیلائین کے قطرے ڈالیں. یا کاٹن بڈ پر ویزلین لگا کر ناک میں لگائیں۔یا انگلی کی مدد سے سرسوں کا تیل ناک میں لگا کر رکھیں
ایسے بچے جن کو نکسیر پھوٹنے کی اکثر شکائیت ہوجاتی ہے ان کو سٹرس پھل جیسے مالٹا کینو گریپ فروٹ کا استعمال زیادہ کروایا جائے تو نکسیر پھوٹنے کے واقعات کافی کم ہوجاتے ہیں
کچھ بچوں کا مرض خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
اس لیے بار بار نکسیر پھوٹنے کی صورت میں
یا نکسیر کے بہت زیادہ دیر سے رکنے کی صورت میں
بچے کا اسپیشلسٹ سے تفصیلی معائنہ کروالیں، کیوں کہ ایسے بچوں کو مستقل اور بھرپور علاج کی ضرورت ہوسکتی ہے۔۔
No comments:
Post a Comment