شہد دراصل وہ غذا ہے جو شہد کی مکھی اپنے لیئے سردیوں کیلئے محفوظ کرتی ہے۔ اور جس خوارک پر وہ اپنے بچے پالتی ہے
شہد کی مکھی پھولوں سے دو طرح کی چیز اکھٹی کرتی ہے۔ ایک تو نیکٹر ہوتا ہے اور دوسرا پولنز۔پولن پھول کا نر حصہ پیدا کرتا ہے جو فیمیل حصے تک پہنچ کر پولی نیشن کا عمل کرواتا ہے۔نیکٹر ایک میٹھی رطوبت ہوتی ہے جو پھول پولی نیشن کیلئے مکھیوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کیلئے پیدا کرتا ہے۔
نیکٹر سے شہد بنتا ہے۔ جو شہد کی مکھی اپنے معدے میں بنی تھیلیوں میں جمع کرتی رہتی ہے اوراگر جسم کو ضرورت محسوس ہوتو جسم ان تھیلیوں کو پھاڑ کر اس کو استعمال بھی کر لیتا ہے۔ عام طور پر جب نیکٹر کا وزن شہد کی مکھی کے وزن کے برابر ہوجاتا ہے تو مکھی اپنے چھتے کو لوٹ جاتی ہے۔۔ اور وہاں سے ایک کھیل شروع ہوتا ہے وہ ہے نیکٹر کا ایک مکھی سے دوسری مکھی کو منتقلی ۔۔ اور یہ کھیل اس وقت تک جاری رہتا ہے جب تک نمی کا تناسب بہت کم رہ جاتا ہے۔جو لگ بھگ ستر فیصد سے کم ہوکر بیس فیصد پر آجاتا ہے۔۔۔جب نمی کا تناسب اس قدر کم ہوجاتا ہے تو شہد کی تیاری مکمل ہوچکی ہوتی ہے۔اسےچھتے میں بنی ویکس کی نالیوں میں ڈال کر اوپر سے ویکس کا ڈھکن لگا کر محفوظ بنا دیا جاتا ہے۔
اب آتا ہے سوال شہد تو نیکٹڑ سے بن گیا پولن کہاں گیا؟
تو جناب جب بچوں کو شہد کھلایا جاتا ہے تو مکھی کو معلوم ہوتا ہے کہ بچوں کو پروٹین کی ضرورت ہوتی ہے اس لیئے شہد کے ساتھ پولن کا سینڈوچ تیار کرکے بچوں کو کھلایا جاتا ہے۔
No comments:
Post a Comment