Monday, June 10, 2019

tabsra

کتابوں پر تبصرہ...
مکہ مکرمہ کے ہزار راستے
مائیکل وولف
ترجمہ تصدق حسین
تاریخ سے دلجسپی رکھنے والوں کیلیئے ایک بہت ہی دلچسپ کتاب ..جس میں مکہ شہر اور حج کے حوالے سے لکھے گئے لگ بھگ تئیس سفرناموں سے اقتباسات کو اکھٹا کیا گیا ہے.. پہلا سفرنامہ 1050 عیسوی اور آخری 1990سے منتخب کیا گیا ہے....
ہر دور کا ایک شعور ہوتا ہے اور اس دور کے شعور کو سمجھے بغیر اس دور کے فیصلوں اور واقعات کو سمجھا نہیں جاسکتا۔اور کسی دور کے شعور کو سمجھنے کیلئے سفرنامے اور خود نوشت سے بہتر کوئی چیز نہیں ہے
ایک ایسا شہر جہاں کوئی فصل نہیں ہوتی نہ ہی کوئی اناج پیدا ہوتا ہے ۔ ایک ایسا شہر جہاں پینے کا پانی بھی بارشوں کا محتاج ہے اور ایک ایسا شہر جس کے لوگوں کو اپنی زندگی کی ساری ضروریات کیلئے باہر کی دنیا کی طرف دیکھنا پڑتا ہو ۔ اور ایک ایسا شہر جہاں تک پہنچنے کیلئے خطرات کے پل صراط موجود ہو۔ اس شہر کو اللہ تعالی اپنا شہر قرار دے کر وہاں سے ایک ایسی دعوت کو کھڑا کرتا ہے کہ جس کی بازگشت چند ہی صدیوں بعد پوری دنیا میں گونج رہی تھی۔ اور وہ دعوت کس قدر جامع اور مضبوط تھی کہ راستوں کی سختیاں اور موسم کی نا مہربانیاں بھی کوئی رکاوٹ پیدا نہ کرسکیں ۔ایسے ہی سمجھ لیں اگر لاہور سے ایک کام شروع کیا جائے تو اس کو لوگوں تک پہنچانا کس قدر آسان ہوگا اور تھر کے صحرا میں کھڑی کسی بستی سے ایک پیغام کو دنیا تک پہنچانے کیلئے حالات کتنے ساز گار ہوسکتے ہیں ؟ ۔
مکہ شہر ویسا نہیں تھا جیسا اب ہے ۔اس شہر میں زندگی کس قدر مشکل تھی اور وہاں رہنے اور پہنچنے کیلئے کن آزمائشوں سے گزرنا پڑتا تھا ۔مکہ شہر کا حدود اربعہ وہاں کے صعوبتیں اور مسافروں کو در پیش مسائل اور تکالیف کا ادراک مجھے ان سفرناموں کو پڑھ کرہوا جو اس کتاب میں جمع کیئے گئے ہیں
عرب چھوٹے چھوٹےقبائل میں تقسیم تھے۔ اور ان قبائل کو عبور کرکے مکہ آنا یا پھر عرب کے اس خطے سے باہر نکلنا ایک بہت جان جوکھوں کا کام تھا۔ اس کے علاوہ خوراک اور پانی کی کمیابی اور موسم کی سختی الگ سے مسئلہ ہمیشہ سے درپیش رھا ہے۔ مکہ تک پہنچنے کیلئے کون کون سے راستے تھے اورحکمران طبقے کی طرف سے حاجیوں کو کیلئے کیا کیا سہولتیں مہیا کی جاتی تھیں۔اور حاجیوں کی راہ میں کیسے روڑے اٹکائے جاتے تھے۔یہ محض ایک کتاب نہیں ہے بلکہ مکہ شہر ، حج اور حج کے سفر کے ارتقا کی ایک دستاویزی ڈاکومنٹری ہے۔
ایک اور اہم چیز جو اس کتاب کے مطالعے سے حاصل ہوتی ہے ، وہ ہماری مسلم تاریخ کی معتدل تصویر ہے جو کتابوں میں درج قتل غارت سے بھرپور تاریخ کے پیچھے چھپی ہوئی ہے۔
میں نے یہ کتاب رومیل پبلیکیشنز کے فیس بک پیج سے آرڈر کرکے منگوائی تھی..
https://www.facebook.com/romailpublications/
میم سین

1 comment:

  1. As salaam o alaikum, wanted to share an excerpt from a amazon customer review on michael wolfe travelogue on hajj :

    An Assyrian friend of mine once said: "Many Americans have an odd way of treating religion: They pick and choose as if they were at a spiritual buffet. They pluck what they need from each culture to meet their conveniences." It's true. We drop Zen when we're too lazy to provide an explanation; we pull out the Kaballah when we have lost our mystery; we get a bit of relaxation from the Hindu yogis after a hard week at work, and confess to being a Christian when there's a sale on red wine.

    Islam is not on the menu. Islam means "obedience, submission to god, surrender of the self."

    So when Wolfe prefaces his book about a spiritual journey by announcing that Islam appeals to his personal needs, it pretty much sets the stage for one's expectations from the book in terms of spirituality. I felt that there were moments when the author was more intent on observing his surroundings, seeking comfort and relief from the heat and exhaustion, and completing a business deal involving the sale of used cars, then embarking on a spiritual journey. At the height of the Hadj for example (at Mount Mercy) when colleagues of the author busied themselves with reading the Qu'ran, he goes off to look for drinks, friends, shelter, and a better view. I was continually befuddled at why a novice wouldn't try his hardest to seek enlightenment when standing on the spiritual center of his new religion.

    It's these moments I felt the book should really be read as a travelogue about the Hadj, and not as one man's personal spiritual journey. I won't rule out the fact that as a novice convert at that time, Wolfe may still have some time before coming into his own. So there's no judgment made here.
    Just sharing an observation for those who expect to gain insight on the spiritual angle.

    A bibliography of further reading and a helpful glossary completes this book. A breezy read for us Kafirs who need a bit of education about our Muslim brothers and sisters."

    Source : https://www.amazon.com/gp/customer-reviews/R31MRA3V0JZP0R/ref=cm_cr_arp_d_viewpnt?ie=UTF8&ASIN=0802135862#R31MRA3V0JZP0R

    ReplyDelete