اور دونوں باتوں میں کوئی صداقت نہیں ہے..
اپنے اوپر نہ سہی دوسروں پر رحم کھائیں جو مروت کے مارے بدبو کو برداش کرنے مجبور ہوتے ہیں..
میم سین کلینک سے کتاب تک والے
#عبایا #عبایادھونا #پسینا #گرمیاں #شاور
اضافی حاشیہ بشکریہ شہباز ملک صاحب..
حضرات سے بھی گذارش کہ گرمی کے موسم میں وضو کرتے ہوئے ایک گیلا ہاتھ اپنی کَچھ میں بھی مار لیا کریں۔
اسی طرح سردی کے موسم میں جرابوں کی دھلائی پر بھی تھوڑی توجہ کی ضرورت ہے ۔ دوران جماعت اگر اگلی صف میں کوئی “مجرب” بھائی سجدہ ریز ہوں تو پچھلی صف والے بندے کے لئے سانس بند کر کے سبحان ربی الاعلیࣿ کا
ورد مشکل ہو جاتا ہے۔
عمومی تاثر یہی ہے کہ سادگی دراصل اپنے حال اور آپٹکس سے بے خبری کا نام ہے۔
ذاتی صفائی سے بے اعتنا بندے کو پتہ نہیں کیوں سادہ مزاج سمجھا جاتا ہے۔
Shahbaz Malik
No comments:
Post a Comment