آوارہ گرد کی ڈائری...
بھنگیوں کی توپ..
مال روڈ پر عجائب گھر کے سامنے کھڑی یہ توپ زمزمہ توپ کہلاتی ہے..جسے احمد شاہ ابدالی نے بنوایا تھا اور ہندستان سے جاتے ہوئے لہور کے گورنر کے حوالے کرگیا...لیکن ایک سکھ سردا ہری سنگھ بھنگی کے قبضے میں کافی عرصہ رہنے کی وجہ سے اسے بھنگیوں کی توپ بھی کہا جاتا ہے...رنجیت سنگھ سے ہوتی ہوئی انگریزوں تک پہنچی تو انہوں نے اسے مال روڈ پر سجا دیا...
لیکن سنا ہے یہ توپ سب سے پہلے دہلی دروازے پر رکھی گئی وہاں سے وزیر خان کی بارہ دری پہنچی اور وہاں سے مال روڈ پر ٹولنٹن مارکیٹ کے سامنے اور وہاں سے اٹھارہ سو ستر میں موجودہ لاہور میوزیم کے سامنے پہنچا دیا گیا ....
میم سین
بھنگیوں کی توپ..
مال روڈ پر عجائب گھر کے سامنے کھڑی یہ توپ زمزمہ توپ کہلاتی ہے..جسے احمد شاہ ابدالی نے بنوایا تھا اور ہندستان سے جاتے ہوئے لہور کے گورنر کے حوالے کرگیا...لیکن ایک سکھ سردا ہری سنگھ بھنگی کے قبضے میں کافی عرصہ رہنے کی وجہ سے اسے بھنگیوں کی توپ بھی کہا جاتا ہے...رنجیت سنگھ سے ہوتی ہوئی انگریزوں تک پہنچی تو انہوں نے اسے مال روڈ پر سجا دیا...
لیکن سنا ہے یہ توپ سب سے پہلے دہلی دروازے پر رکھی گئی وہاں سے وزیر خان کی بارہ دری پہنچی اور وہاں سے مال روڈ پر ٹولنٹن مارکیٹ کے سامنے اور وہاں سے اٹھارہ سو ستر میں موجودہ لاہور میوزیم کے سامنے پہنچا دیا گیا ....
میم سین
No comments:
Post a Comment