Sunday, May 25, 2014

کیا کروں ۔۔۔۔۔

میاں صاحب کرائے کے گھر سے اپنے نئے گھر منتقل ہوئے تو جب میں  ان سے پہلی بار ملنے گیا تو پانچ مرلے کے چھوٹے سے گھر کو جس کو ابھی مرمت کی کافی ضرورت تھی، دیکھ کر کافی حیرت ہوئی اور پوچھا میاں صاحب کرائے کے عالی شان گھر سے اس پانچ مرلے کے کھنڈر میں آنا کیسا لگا؟ تو مسکراتے ہوئے بولے جیسا بھی ہے، اپنا توہے۔۔۔۔۔۔۔
الطاف اور اس کے بھائی کے درمیان لڑائی گھر سے نکل کر محلے تک پھیل گئی تھی لیکن ان کے بیٹے کی شادی پر دونوں بھائیوں کو اکھٹا دیکھ کر اپنی حیرت کا اظہار کیا تو کہنے لگے خوشی کے ایسے موقع پر کیسے نہیں مناتا، آخر بھائی تو میرا ہی ہے۔۔۔۔۔۔ 
شریف صاحب کے بیٹے کی حوالات میں بندش پہلی بار نہیں ہوئی تھی لیکن اس بار مجھ سے رہا نہیں گیا اور کہ ہی دیا کہ ایک بار اس کو رسو اہونے دیں۔  کہنے لگے کیا کروں؟    میں بھی یہی سوچتا ہوں۔ لیکن آخر بیٹا تو میرا ہی ہے۔۔۔۔۔ 
کرپشن، لاقانونیت، رشوت ستانی، چوربازاری، رسہ گیری، لسانیت، فرقہ واریت، قتل وغارت ،تعصب، جاگیرداری نظام ، ناانصافی، سفارش ۔۔۔۔ لیکن آخر ملک تو اپنا ہی ہے نا
میم سین

No comments:

Post a Comment