Monday, March 28, 2016

کتابوں پر تبصرہ



رضا علی عابدی صاحب کا نام صحافت اور براڈکاسٹنگ سے دلچسپی رکھنے والے افراد کیلئے یقیناًاجنبی نہیں ہوگا۔بہت سی کتابوں کے مصنف ہیں اور ایک طویل عرصہ تک بی بی سی کی اردو نشریات سے وابستہ رہے ہیں
کتابیں اپنے آباء کی.... بھی ان کی ایک منفرد اور دلچسپ تصنیف ہے جس میں برصغیر میں کتابوں کی باقائدہ اشاعت کے آغاز سے لیکر انسیویں صدی کے اختتام تک سو منتخب کتابوں پر ناصرف تبصرے لکھے ہیں بلکہ کتابوں سے اقتباس بھی شامل کئے ہیں۔
انگریزوں کے ہندوستان میں قدم جمانے کے دوران اور برصغیر میں بکھری طوائف الملوکی کے دنوں میں ہندوستانی ثقافت کون سی قلابازیاں کھا رھی تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔اردو زبان اپنی شیرخوارگی کی عمر کے بعد کس طرح بلوغت کی طرف گامزن تھی۔ ۔۔۔۔۔۔لوگوں کے رجحان کیا تھے ۔۔۔۔۔۔ کون سا فنون لطیفہ کس کروٹ بیٹھ رھا تھا۔۔۔۔۔۔۔ادب کا معیار کیا تھا۔۔۔۔۔ کون سے موضوعات میں لوگ دلچسپی رکھتے تھے۔۔۔۔۔۔ عنوان کیسے بدلے رہے تھے اور بات کہنے کے انداز میں کیا تبدلیاں آرہی تھیں۔۔۔۔۔۔اور اخلاقی قدروں نے کون سے لبادے تبدیل کئے۔۔۔۔ یہ چند کتابوں پر لکھا گیا تبصرہ ہی نہیں بلکہ پوری ایک صدی کی تاریخ ہے
انیسویں صدی کے ہندستان کے ذہن، سوچ اور مزاج کو سمجھنے کیلئے ایک بہترین کتاب ہے۔۔۔۔
باوجود کوشش کے اس کتاب کا کوئی آن لائن ایڈیشن یا پی ڈی ایف فارمیٹ نہیں مل سکا۔اس لئے اگر ایسی دلچسپ کتاب کو پڑھنا چاہتے ہیں تو سنگ میل پبلیکیشنز سے 2012 میں شائع شدہ ہے۔ آساانی سے مارکیٹ سے مل جائے گی

1 comment: