Monday, March 28, 2016

سپاہی سے صوبیدار تک ۔۔ایک تبصرہ


ہر دور کا ایک شعور ہوتا ہے اور کسی بھی دور کی تاریخ کو سمجھنے کیلئے اس شعور کو سمجھنا ضروری ہوتاہے۔وہ شعور اس دور کی ثقافت ۔سیاست، رہن سہن، تمدن، رسم ورواج کے زیر اثر جنم لیتا ہے۔اور کسی بھی دور کی تاریخ کو سمجھنے کیلئے اس دور کے شعور کو سمجھنا بہت ضروری ہوتا ہے۔ اور ہماری تاریخ کا یہ المیہ یہ ہے کہ وہ ہمیشہ غلط دور کے شعور کے ساتھ لکھی گئی ہے، جہاں تاریخ دان اپنے عہد کے شعور سے ماضی کے شعور کو جانچنے کی کوشش کرتا ہے۔ اور تاریخ لسانی، مذہبی اور سیاسی فرقوں میں تقسیم ہوجاتی ہے۔۔خیر یہ ایک الگ بحث ہے۔۔
تمہید لمبی ہوگی۔ لیکن کتابوں پر تعارف کے سلسلے میں ایک اور کتاب پیش خدمت ہے
From Sepoy To Subedar
ایک اونچی ذات کے ہندو سیتا رام کی سوانح حیات ہے جس میں 1812 میں فوج میں شمولیت سے لیکر 1860 میں اس کی ریٹائرمنٹ تک کے حالات بیان کئے گئے ہیں۔ایک بہت دلچسپ انداز میں لکھی گئی کتاب انیسویں صدی کے ہندوستان کے عام لوگوں کے رہن سہن اور طرز زندگی پر گہری روشنی ڈالتی ہے۔ بدلتے سیاسی ماحول اور سیاسی ڈھانچوں کو ایک عام شہری کی حیثیت سے بیان کیا ہے۔۔ایک فوجی ہونے کے ناطےکمپنی اوربعد میں برطانوی فوج کے نظم ونسق کے فرق پر بھی روشنی ڈالی ہے۔ سکھوں کے عہد کو بھی بہت دلچسپ پیرائے میں بیان کیا ہے۔ اور افغانستان پر پہلی برطانوی فوج کشی کے واقعات بھی بہت حقیقت پسندانہ انداز میں لکھے گئے ہیں ۔ اسی طرح غدر کے پس منظر پر بھی اپنی رائے دی ہے۔ اور بغاوت کے الزام میں اپنے ہی بیٹے کو گولی مارنے کے حکم اور پنشن کے سلسلے میں مشکلات کو جس افسانوی اسلوب میں بیان کیا ہے اس سے مصنف کیلئے بہت ہمدردی ابھر آتی ہے ۔۔
تاریخ سے دلچسپی رکھنے والے پڑھنے کیلئے اس کتا ب کو درج ذیل لنک سے ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں 
https://drive.google.com/file/d/0BzAeJGIfHBo8N2JDcGZFQVhNZDg/view?usp=docslist_api

1 comment: