Sunday, February 8, 2015

میرے قلم سے

اشفاق احمد نےکہیں لکھا تھا کہ
انا دنیا پر قبضہ جمانے کا پروگرام بناتی ہے۔ یہ موت سے غایت درجہ خوف کھاتی ہے۔ اس لیے زندگی پر پورا پورا قبضہ حاصل کرنے کا پلان وضع کرتی ہے۔ انا دنیاوی اشیاء کے اندر پرورش پاتی ہے اور مزید زندہ رہنے کے لیے روحانی برتری میں نشوونما حاصل کرنے لگتی ہے۔ 
برداشت، تحمل اور بردباری کے حصول اور اپنی انا کی سرکوبی کیلئے ہر مذہب میں تگ ود و کی جاتی ہے۔کوئی گیان میں مصروف ہوتا ہے تو کوئی مراقبہ اختیار کرتا ہے۔کوئی جنگلوں صحراؤں کا رخ کرتا ہے تو کوئی معبد بنا کر تارک دنیا ہوجاتا ہے
ویسے تو اپنی میں کو مارنے کا بہترین حل شادی ہے لیکن پھر بھی اگر محسوس کریں کی آپ کی انا کہیں سانس لیتی دکھائی دے رہی ہے تواس کو مارنے کا ایک بہت آسان اور سہل حل  یہ بھی ہے کہ آپ کسی دیہات میں کلینک کھول کر بیٹھ جائیں۔اگرچہ مضمون کسی دواساز کمپنی سے مک مکا کرنے والے ڈاکٹر کے نسخے کی طرح لمبا دکھائی دے گا لیکن یقین جانئے ہومیو پیتھک ادوایات کی طرح بالکل بے ضرر۔ذہن پر زیادہ دباؤ نہیں آئے گا
اس دن جب ایک خاتون گھر میں کسی کام کے دوران ہاتھ پر چوٹ لگنے کے بعد میرے پاس آئیں تو میں نے درد کی کچھ ادویات لکھ کر دیں اور پٹی کروانے کو کہا تو پٹی کروا کر محترمہ میرے پاس دوبارہ آئیں اور پوچھا 
آپ نے کوئی پرہیز نہیں بتایا۔۔۔
بس زخم کو پانی نہ لگنے دیں اور کسی خاص پرہیز کی ضرورت نہیں ہے
نہیں میرا مطلب تھا کھانے پینے کا پرہیز۔۔۔۔
کوئی پرہیز نہیں سب کچھ استعمال کر سکتی ہیں
یہ کیسے ہوسکتا ہے؟ کہ ڈاکٹر کے پاس جائیں اور پرہیز نہ ہو۔۔۔
میں نے ٹالتے ہوئے کہا کہ گوشت اور پھلوں کا استعمال زیادہ کریں
وہ تو میں پہلے ہی بہت کرتی ہوں۔کسی خاص چیز کا پرہیز بتائیں
میں نے پھر سمجھانے کی کوشش کی کہ معمولی سی چوٹ ہے اس کا کھانے پینے کی پرہیز سے کیا تعلق؟ لیکن جب مریضہ کا اصرار جاری رھا تو
میں نے کہاکہ پھر روٹی اور چاولوں سے پرہیز کرلیں
مریضہ کچھ بے یقینی میں بولی
آپ تو مذاق پر اتر آئیں ہیں۔۔۔
شروع کس نے کیا تھا!!!!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نور محمد کو جب دوائی لکھ کر دی تو کچھ ہی دیر بعد میرے پاس  دوبارہ آیا اور پوچھنے لگا میں کیا کھاؤں ؟
میں نے جواب دیا کہ میں نے کھانے پینے میں کوئی پرہیز نہیں بتایا ہے اس لئے سب کچھ استعمال کر سکتے ہو
کینو کھا سکتا ہوں؟؟
کھا لو
لیکن وہ تو کھٹے ہوتے ہیں گلا تو پہلے ہی خراب ہے
میٹھے والے کھا لو
 میٹھے والے کینو ابھی بازار میں آنا شروع نہیں ہوئے
تو نہ کھاؤ کچھ اور کھا لو
کیلا کھا سکتا ہوں
جی بالکل
لیکن اس کی تاثیر تو بلغمی ہوتی ہے
تو پھر استعمال نہ کرو
دودھ پی لوں
جی پی سکتے ہیں
لیکن دودھ ریشہ پیدا نہیں کرے گا؟
آپ دودھ میں پتی ڈال لیں
لیکن پتی والا دودھ مجھے پسند نہیں
تو کچھ دن دودھ سے پرہیز کر لیں
چاول کھا سکتا ہوں
جی کھا سکتے ہیں
لیکن توچاول کھانے سے بلغم میں اضافہ نہیں ہوجائے گا
تو بھائی کچھ دن چاولوں سے پرہیز کر لو
تو پھر میں کیا کھاؤں ؟
انار کھا لوں؟
جی ضرور
لیکن انار کھانے سے میرا پیٹ خراب ہوجاتا ہے
آپ اس کا رس پی لیا کریں
رس پینے سے مجھے زکام ہوجاتا ہے
بھائی میں نے توآپ کو صرف سگریٹ اور حقہ استعمال کرنے سے روکا تھا اس کے علاوہ آپ ہر چیز استعمال کریں۔
لیکن ڈاکٹر صاحب بیس سال پرانی عادت کو کیسے چھوڑ سکتا ہوں۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈائیریا کی شکایئت سے آنے والے مریض سے پوچھا
پہلے کوئی بیماری تو نہیں ہے؟
نہیں
بلڈ پریشر کی کوئی شکائیت ؟
نہیں
شوگر کا مسئلہ
نہیں
کوئی دوائی وغیرہ استعمال تو نہیں کر رہے؟
نہیں
میں نے چیک اپ کے بعد دوائیاں لکھ دیں تو مریض نے پوچھا 
انسولین کا استعمال جاری رکھوں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جب اماں جی کو بتایا کہ آپ اپنے پوتے کو اب ماں کے دودھ کے ساتھ ساتھ دلیا شروع کر دیں تواماں نے فوراً بولیں 
کو نسا ؟
بازاری یا گھر والا؟
اگر گھر میں کوئی دلیا موجود ہے تو وہی استعمال کر لیں 
دلیا دودھ میں بنانا ہے یا پانی میں ؟
دودھ میں 
دودھ گائے کا ہو یا بھینس کا؟
 جو آ پ کو مل جائے
نہیں ۔آپ بتائیں؟ کون سا بہتر ہوتا ہے
پچھیا چنگا ہندا اے
جی گائے کا مل جائے تو اچھا ہے
دودھ ابال کر استعمال کرنا ہے یا کچا؟
 دودھ ہمیشہ ابال کر استعمال کرتے ہیں
اچھا اچھا
 پتڑ پچھیا چنگا ہندا ے
پتڑ اے دس، د لیا گرم کر کے کھلانا ہے یا ٹھنڈا کر کے؟
اس سے پہلے میں کچھ کہتا
اماں میرے چہرے کے تاثردیکھ کر فوراً بولیں
پچھیا چنگا ہندا اے۔۔۔۔۔
میم سین

No comments:

Post a Comment