Saturday, February 28, 2015

میرے قلم سے

یہ چند دن پہلے کی بات ہے۔ جب ایک ادھیڑ عمر کا مرد ، قدرے جوان بیوی کے ساتھ میرے پاس کافی دور سے تشریف لائے۔
چیک اپ کے بعد میں نے بتایا کہ بظاہر تو مجھے کوئی بیماری نظر آرہی ۔کچھ ذہنی تناؤ دکھائی دے رھا ہے
ابھی میں نے اتنا ہی کہا تھا کہ مرد بولا
جس ڈاکٹر کے پاس جاتے ہیں سب یہی کہتے ہیں۔بھلا اسے کس بات کی ٹینشن ہوسکتی ہے؟اپنا گھر ہے۔ اپنی زمین ہے۔اللہ نے تین بچوں کی نعمت بھی دے رکھی ہے۔ ایک باغ بھی ہے۔
ڈکٹر صاحب آپ کا گھر کہاں پر ہے؟
جی میں کمالیہ رہتا ہوں
بڑی خوشی ہوئی یہ جان کر۔ میری چھوٹی پھوپھی کی شادی بھی کمالیہ ہوئی تھی
 اچھی بات ہے۔
کس محلے میں رہتے ہیں؟
جی مناسب ہوگا اگر مریض کے بارے میں گفتگو کریں
مجھے تو لگتا ہے ۔اس کا جگر کام نہیں کر رھا ہے
میں کچھ ٹسٹ لکھ کر دیتا ہوں ۔
ٹسٹ تو ہم نے بہت کروائے ہیں۔لیکن پرانی رپورٹیں ساتھ لانا بھول گئے ہیں۔
آپ سرکاری نوکری بھی کرتے ہیں؟
جی نہیں
میں کچھ دوائیاں لکھ رھا ہوں۔پانچ دن ستعمال کروا کر دوبارہ پرانی رپورٹس کے ساتھ چیک کروا لیں
یہ کلینک آپ کا پنا ہے؟
میں نے سنی ان سنی کر دی
کتنے ملازم کام کرتے ہیں؟
جی یہ پرچی سنبھال لیں اور پانچ دن بعد مجھے دوبارہ چیک اپ کروائیں 
آپ ایک چھوٹے سے قصبے میں پریکٹس کر رہے ہیں۔کسی بڑے شہر میں کلینک کیوں نہیں بنایا؟
اور مریضہ کی صبح یا شام کی سیر کا اھتما م ضرور کریں۔
۔
۔
۔
کل جب وہ دوبارہ میرے پاس نشریف لائے تو مرد نے میرے دفتر میں داخل ہونے کے بعد پہلا سوا ل یہ کیا
یہ اسلام آباد نمبر والی گاڑی آپ کی ہے؟
جی ہاں
اسلام آباد کا نمبر کیوں لگوایا؟ہر سال ٹوکن لگونا پڑتا ہوگا
جی غلطی ہوگئی۔آئیندہ سے لاہور کا نمبر لگواؤں گا
آپ کے مریض کی طبیعت کیسی ہے؟ 
پہلے سے کچھ بہتر ہے
اورمیں ان کے پاس موجود پرانی رپورٹیں دیکھنے لگ گیا
سارا دن چپ چپ رہتی ہے۔کسی سے بولتی نہیں ہے۔ بچوں کو بھی خواہ مخواہ مارتی رہتی ہے۔
رپورٹیں تو سب نارمل ہیں۔
آپ کمالیہ سے روزانہ کلینک آتے ہیں یا یہاں بھی رہائش رکھی ہے؟
جی یہاں بھی رہائش ہے۔
جو دوائی میں نے تجویز کی تھی وہ جاری رکھیں اور مناسب ہو گا اگر مریضہ کا ماحول چند دن کیلئے تبدیل ہوجائے۔انہیں خوش رکھنے کی کوشش کریں۔
میں نے سنا ہے آپ کی شادی مرید والے ہوئی ہے؟؟
ایک ہفتے تک یہی دوائی استعمال کروائیں اور پھر دوبارہ چیک اپ کروائیں
یہ جو آپ کے دفتر میں اتنی کتابیں پڑی ہیں ، پڑھتے بھی ہیں؟
جی پڑھتا ہوں۔
آپ کو پڑھنے کا وقت کیسے مل جاتا ہے؟
جی شوق کی بات ہے۔
آپ ایک ہفتے بعد دوبارہ تشریف لائیں
ویسے میری بیوی کو آخر بیماری کیا ہے؟
جی آپ دوائی استعمال کروائیں ۔ویسے مجھے اس کی بیماری کی وجہ مل گئی ہے
میم۔ سین

4 comments:

  1. بیماری کی وجہ جان لینا کوئی بڑی بات نہیں یہ تو مریض بھی بخوبی جانتا ہے ۔اصل بات تو علاج اور اس کا اختیار ہے جو نا تومسییحا کے بس میں ہے اور نا ہی "ہدف" کے اختیار میں ۔ ویسے آپ کی تشخیص پرفیکٹ ہے جان تو پہلے وزٹ پر ہی ہوں گے لیکن یقین دوسرے وزٹ نے دلا دیا ۔۔

    ReplyDelete
  2. بیماری کی وجہ اس عورت کا خاوند اور بچاری ڈیپریشن کا شکار ہے، شدید دباؤ

    ReplyDelete
  3. واہ
    تحریر میں ہی بیماری معلوم

    ReplyDelete
  4. میرے ذاتی مشاہدے میں اکثر مریض کے ساتھ رشتہ داربیماری کے بارے میں زیادہ بتا رہے ہوتے ہیں۔ بعض دفعہ تو باقائدہ ان کو چپ کروانے کے بعد مریض سے پوچھنا پڑتا ہے کہ اسے کیا شکائیت ہے؟ اور اگر کوئی لڑکی غیر شادی شدہ ہے توکچھ حیا کی وجہ سے وہ کھل کر اظہار بھی نہیں کر پاتی اور رہی سہی کسر گھر والے پوری کر دیتے ہیں۔۔ ڈاکٹر کے سامنے بالکل بولنے کا موقع نہیں دیا جاتا۔

    ReplyDelete