Tuesday, October 22, 2019

ہمارا دھرم پورہ


کتابوں پر تبصرہ..

مصنف..سید فیضان عباس..

فیضان نقوی سے میرا تعارف فیس بک کے بہت ابتدائی دنوں سے ہے. اپنے ماضی کو جس طرح وہ اون کرتے ہیں اس کی نوجوان نسل سے توقع نہیں کی جاسکتی..انہیں اپنی مٹی اپنی زمین اس سے جڑی تاریخ، ثقافت سے اس قدر محبت ہے کہ وہ اس سے جڑے ہر تعلق کو تلاش کرنے میں لگے رہتے ہیں..اور لاہور شہر کے بارے میں جتنا وہ جانتے ہیں اس پر ان کو اب "لاہور کا کھوجی" کے نام سے یاد کیا جاتا ہے...
ہندوستان کی تاریخ سے میری دلچسپی کا آغاز اگر یہ کہوں کہ ان کے ماضی سے جڑے تجسس کو دیکھ کر ہوا تھا تو بے جا نہ ہوگا..تاریخ کے گمشدہ نقوش کی تلاش میں ان کو گھومتے پھرتے دیکھ آوارہ گردی کا شوق جو مصروفیات میں کہیں دب چکا تھا ایک بار پھر زندہ ہوگیا..تاریخ کے اوراق ڈھونڈنے شروع کیئے تو ڈاکٹر مبارک علی کی کتابوں سے واسطہ پڑا تو تاریخ جیسا بورنگ اور مشکل مضمون دلچسپ ہوگیا.....
چند دن پہلے فیضان صاحب کی کتاب ہمارا دھرم پورہ شائع ہوئی تو ان سے کتاب بجھوانے کی درخواست کی اور اگلے ہی دن کتاب میز پر موجود تھی.کتاب شروع کی تو پہلے ہی دن آدھے صفحے ختم کر ڈالے اور اگلے دن کتاب مکمل کرچکا تھا..لیکن مصروفیات کچھ ایسی آڑے آئیں کہ اس پر لکھنے کیلئے وقت نکال نہ سکا...
یہ صرف ایک کتاب نہیں ہے کہ جس.میں دھرم پورہ کی تاریخی اہمیت بیان کی گئی ہے بلکہ اس علاقے کا انسائیکلوپیڈیا مرتب کردیا ہے جس میں علاقے سے جڑی شخصیات عمارات اور تاریخی واقعات سب کو ایک جگہ اکھٹا کر دیا گیا ہے..
اور تاریخ سے خصوصا لاہور شہر سے جڑی تاریخ سے دلچسپی رکھنے والوں کیلئے ایک بہت ہی نادر کتاب ہے...بلکہ میں کہوں گا اگر کسی کو تاریخ سے دلچسپی نہیں بھی ہے لیکن دھرم پورے کو کسی بھی حوالے سے جانتے ہیں تو اسے اس کتاب کو ضرور پڑھنا چاہیئے. دلچسپی کا کچھ نہ کچھ سامان ضرور مل جائے گا.....
کم.از کم کتاب کو پڑھنے کے بعد میری لاہور شہر سے عشق کی جو آگ بھڑکی ہے اس کے بعد فیضان صاحب کے ہی توسط سے لاہور کی تاریخ پر لکھی گئی کئی کتب منگوا چکا ہوں..
کتاب منگوانے کیلئے فیضان صاحب سے رابطہ کیا جاسکتا ہے..

No comments:

Post a Comment