Thursday, December 27, 2012

گر لفظوں میں احساس ڈھل سکتے

گر لفظوں میں احساس ڈھل سکتے۔۔۔۔۔
میرا قلم میرا ساتھ نہ دیتا
میری زباں میرا ساتھ نہ دیتی
گر میرااحساس بیدار ہو سکے تو
ایک تند موج کی طرح سب کو بہا لے جائے
میں چیخوں اور اتنے زور سے
کہ زمیں پھٹ جائے اور
میرا احساس اس میں دفن ہو جائے
طوفاں گزریں تو اتنے زور سے
تناور درخت گر جائیں
گر آنسوؤ ں میں احساس ڈھل سکیں
میں اتنا روؤں کہ
میرے آنسو پہاڑوں کو بہا لے جائیں
مگر یہ ہو نہیں سکتا
میں وہیں کھڑا ہوں 
کسی لاوے کی طرح ابل رہا ہوں
کسی آگ کی طرح دھک رہا ہوں۔۔۔۔
میم۔ سین

No comments:

Post a Comment