Monday, August 10, 2020

 


خلیفہ ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ اسے دو بار لوگوں کے سامنے لاجواب ہونا پڑا پے..لیکن میرے ساتھ ایسے کئی مواقع پیش آچکے ہیں.

یہ ابھی کل کی بات ہے چار سالہ بھتیجے سے جس نے اپنا نام شرٹ پر پرنٹ کروا کرپہنی ہوئی تھی جب ہوچھا کہ ایسی شرٹ مجھے بنوا کر دوگے تو اس پر کیا لکھوائو گے تو نیا نیا سکول جانے والا.بچہ جو کچھ دیر پہلے گلے کی خرابی پر دوائی نہ پینے اور گندی چیزیں کھانے پر کافی باتیں سن کرچکا تھا بولا
چول ڈاکٹر.
ایک دم سب پر سناٹا طاری ہوگیا لیکن اگلے ہی لمحے سب قہقہے لگاتے ہوئے پائے گئے جب اس نے بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ
" ابھی کہہ رہے تھے دوائی پیئو ، دوائی پیئو اور اب پوچھ رہے ہیں آئسکریم کس کس نے کھانی ہے.."

سفر پر جانے کیلئے نکلے تو ایک بیکری پر رک کر جوسز چپس وغیرہ خرید رھا تھا تو ایک سات آٹھ سال کا بچہ مجھے دیکھ کر بڑبڑایا..ڈاکٹر ہمیں کہتا ہے کہ بازار کی کوئی چیز نہیں کھانی اور خود بیکری کا سارا گند کتور خرید کر لے جارھا ہے
میم.سین

No comments:

Post a Comment