Tuesday, June 21, 2022

 ویکسین لگوانے سے پہلے یہ مضمون ضرور پڑھ لیں۔۔


یہ کہانی شروع ہوتی ہے 1973 کی عرب اسرائیل جنگ کے بعد سے۔ جب عربوں نے امریکہ کو تیل کی فراہمی بند کر دی تھی۔ اور امریکہ گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوگیا تھا۔۔ اور اسوقت ان کے تھنک ٹینکس نے متبادل ذرائع توانائی پر زور دینا شروع کیا۔
لیکن باوجود اربوں ڈالر انوسٹ کرنے کے اور پوری دنیا سے سالانہ لاٹری سکیم کے ذریعے ذہین دماغ حاصل کرنے کے وہ تیل کی ضرورت سے چھٹکارہ نہ پا سکے۔۔

اور پنٹاگان اور وائٹ یائوس میں اس وقت خطرے کے الارم بج گئے جب جنرل راحیل شریف کی قیادت میں اسلامی فوج کا قیام عمل میں آگیا۔ اور اسرائیل کا وزیر دفاع فورا واشنگٹن پہنچا اور وائٹ ہائوس پر چڑھائی کردی کہ اب تک سوائے وقت ضائع کرنے کہ آپ نے کچھ نہیں کیا اور حالات یہاں تک پہنچ گئے ہیں کہ اسرائیل کا وجود خطرے میں پڑ گیا ہے۔

چودہ گھنٹے جاری رہنے والے بند کمرے کے ایک اجلاس کے بعد مائیکروسافٹ کے مالک بل گیٹ کو بلا کر اسے دو سال کا ٹارگٹ دیا گیا۔
بل گیٹ جس کی دادی جرمنی سے ہٹلر کے مظالم سے تنگ آکر امریکہ شفٹ ہوئی تھی۔ اور اپنے پوتے کی تربیت میں یہودیوں کی مظلومیت بارے ایسا بیج پویا ہواتھا کہ بل گیٹ نے مائیکروسافٹ سے ریٹائرمنٹ لی اور اپنے سارے انجیئینرز اور سائنسدانوں کو اس کام پر لگا دیا کہ ایک تو مسلمانوں کی آبادی ختم کر دی جائے اور دوسرا انرجی کے متبادل ذرائع ڈھونڈے جائیں۔
آپ کو شائد معلوم ہوگا کہ مائکروسافٹ نے ونڈوز 10 کے بعد ابھی تک کوئی ونڈو تیار نہیں کی۔ کیونکہ ادارے کی ساری توانائیاں کہیں اور صرف ہورہی ہیں۔

اس سارے کام کے دوران بریک تھرو دو یزار سترہ میں آیا۔ جب برٹش سیکرٹ سروس کا ایک ایجنٹ چارٹرڈ فلائٹ پر امریکہ پہنچتا ہے اور ایک فائل بل گیٹ کے سیکرٹ مشن کے انچارج کو آدھی رات کو پہنچاتا ہے۔ اس فائل میں ایسے اہم راز تھے کہ بل گیٹ کو اسی وقت اپنی خواب گاہ سے جگا کر بلا لیا گیا۔۔چونکہ بل گیٹ کی بیوی اس سارے مشن سے بے خبر تھی۔ اور یوں آدھی رات کو بل گیٹ کا بغیر بتائے گھر سے نکلنا اور بعد میں پیدا ہونے والی پے در پے غلط فہمیاں دونوں کی علیہدگی پر ختم ہوتی ہیں۔۔

برٹش سیکرٹ ایجنٹ سے جب اس پراجیکٹ میں دلچسپی کے بارے پوچھا گیا تو اس نے انکشاف کیا کہ یوکے میں مسلمانوں کی آبادی اس تیزی سے بڑھ رہی ہے کہ ان کے اداروں کے اندازے کے مطابق 2030 میں برطانیہ کا وزیراعطم مسلمان ہوسکتا ہے۔۔
اس فائل میں ایک پلان بالکل فائنل حالت میں تیار موجود تھا۔ اور پراجیکٹ کے سائنسدانوں نے اسی وقت اس پر کام شروع کر دیا۔۔
اس فائل میں ایسا کیا تھا؟
جی ہاں ۔یہاں سے چالیس پرانے متبادل انرجی پراجیکٹ نے ایک نیا ٹرن لیا اور انسانی
انسانی ذہن کنٹرول کرنے کی بجائے انسانی جسم سے انرجی حاصل کرکے اپنی فیکٹریاں گاڑیاں چلانے کا پراجیکٹ۔ ۔۔
اس کام کیلئے برٹش خفیہ اداروں کا بنایا گیا وائرس مصنوعی سیاروں کی مدد سے دنیا پر چھڑکا گیا۔ پھر ویکسین کے بہانے سسٹم انسٹال کیا جا رھا ہے۔ اور ساتھ اتنے انرجی جسم میں منتقل کی جاری جس کی مدد سے انسانی خلئے کو توڑا جا سکے گی۔۔

آپکو شائد علم نہیں امریکہ نے وائرلیس چارجنگ پر پوری دنیا پر پابندی لگا دی تھی۔ اور اب وہ لیبارٹریز میں ٹیکنالوجی اس قدر ایڈوانس ہو چکی ہے کہ پوری دنیا میں کسی بھی شخص کے خلئے توڑ کر انرجی امریکہ منتقل کی جا سکتی ہے۔۔ اور یوں امریکہ کا تیل پر انحصار ختم ہوجائے گا۔ اور مسلمانوں پر بھرپور وار کر سکے گا۔ تیل پانی کے بھائو بکے گا اور مسلمانوں کی نسل کو انرجی جسموں سے نکال کر ختم کیا جا سکے گا۔۔۔

جسموں سے انرجی چوری کو سمجھنے کیلئے مثال دوں گا کہ اگر انسان کے اندر اسی سال عمر کیلئے سو کلو واٹ انرجی موجود ہے۔ اور اب اگر اسی کلو واٹ انرجی نکل لی جائے تو اگلے چند سالوں میں وہ شخص طبعی موت مر جائے گا۔
مزید انکشافات کیلئے ہمارا چینل سبسکرائب کریں اور بیل آئیکون دبانا مت بھولئے۔

اس مضمون کی تیاری کیلئے میدا کبوتر باز، اشرف نائی اور فاروق تیلی کا مشکور ہوں جنہوں نے اپنی رائے اور انکشافات سے بھرپور مدد کی
میم سین

No comments:

Post a Comment