Tuesday, June 21, 2022

 کیا آپ سوشل میڈیا پر مشہور ہونا چاہتے ہیں؟


تو ہم نے بنا دی ہے لائف ایزی
ہر طرح کی پوسٹ کمنٹس میسجز کے ٹیملیٹس دستیاب ہیں۔۔
عورت مارچ کے موقع پر 50 فیصد سیل

علمی پوسٹ پر کمنٹ۔۔

سوشل میڈیا پر لکھنے والوں کا ایک ہجوم موجود ہے۔ اور اس ہجوم میں سے موتی ڈھونڈنا سمندر میں سے سوئی ڈھونڈنے کے مترادف ہے۔ لیکن میری خوس قسمتی ہے کہ مجھے پاتال سے موتی ڈھونڈنے کی نوبت نہیں آئی اور بن مانگے ایک جوہر میرے حصے میں آگیا۔ لکھتے کیا ہیں جناب بس ایسا لگتا ہے علم و فن کا ایک نور ہے جو آپکی وال سے امڈتا رہتا ہے اور ہم اس سے اپنے حصے کی روشنی سمیٹتے رہتے ہیں

انباکس گھسنے کیلئے۔۔

آپکا نام بہت پیارا ہے۔
مجھے یقین ہے آپ بھی بالکل اپنے نام کی طرح پیاری ہیں۔
آپ کے پروفائل پر موجود چند پوسٹوں پر سیکورٹی نہیں لگی ہوئی تو دیکھ کر مجھے لگا ہے کہ میں آپ سے پہلے بھی کہیں مل چکا ہوں۔ شائد پچھلے جنم میں۔ جیسے ہم ایک ساتھ رہے ہیں۔ کیونکہ ہماری سوچ اور پسند بالکل ملتی جلتی ہے۔ آپ کو غروب آفتاب کا منظر اچھا لگتا ہے اور مجھے تو لگتا ہے میں ہی وہ آفتاب ہوں جو افق کے پار آپکو دیکھتے دیکھتے اتر جاتا ہے۔ آپ نے بریانی کی جو تصویر شیئر کی ہے ۔اس سے آپ کے ہاتھ کا ذائقہ آرھا ہے۔ اگرچہ تصویر کے اینگل سے کسی ریسٹورنٹ کا گمان ہورھا لیکن میرا دل گواہی دے رھا ہے وہ بریانی آپ نے ہی اپنے نرم حسین ہاتھوں سے بنائی ہوگی۔
آپ بہت ذہین ہیں۔۔
لیکن آپ بہت مختلف ہیں
کچھ خاص ہے آپ کے اندر
جو آپکو منفرد بناتا ہے۔۔
آپ شائد سمجھی ہونگی
میں آپکو بنا رھا ہوں
بخدا ایسا کچھ نہیں
آپ کے اندر ایک بہت مہذب اور سلیقہ شعار انسان موجود ہے۔
اوہو
یہ تو بتانا ہی بھول گیا
کہ جیسے صحرا میں گمشدہ قافلے سے بچھڑ کر انسان جب دو گھونٹ پانی ہونٹوں کو لگاتا ہے تو آپ کی پوسٹ دیکھ کر مجھے وہ احساس ملتا پے
آپ سکھ چین کے درخت کی ٹھنڈی چھائوں ہیں۔ مجھے لگتا پے کہ میں کڑی دھوپ میں رستہ بھٹک کر دھوپ کی شدت سے جلس رھا تھا کہ مجھے آپکا سایہ میسر آگیا
آپکا اچھا مشاہدہ اور انسانوں کی پہچان آپ سے بڑھ کر کسی کو کیا ہوگی۔۔
اور مجھے یقین ہے جتنی خوبصورت شخصیت آپکی مجھے دکھائی دے رہی ہے۔۔
اس سے کہی زیادہ آپ خوبصورت ہیں۔
اگر آپ میری فرینڈز ریکوئسٹ قبول کرلیں تو
کیا میں آپکو دیکھ سکتا ہوں؟

کتاب کھولے بغیر کتاب پر تبصرہ

جب کتاب پڑھنے کیلئے کھولی تو ابتدائی صفحات میں روایتی انداز دکھائی دیا تو کچھ بوریت کا احساس ہوا لیکن اس کے بعد جب آگے بڑھا تو تحریر کا طلسم کچھ ایسا طاری ہوا کہ میں جیسے کسی سحر میں مبتلا ہوگیا اور پھر جب بھوک اور تکھاوٹ نے اپنے ہونے کا احساس دلایا تو اس وقت تک آدھی سے زائد کتاب ختم کر چکا تھا۔
کیا اسلوب ہے اور خیالات کی کیا روانی ہے۔ ایسے لگتا ہے مصنف کا ناصرف مشاہدہ بہت جاندار ہے بلکہ اس کے تخیل کی پرواز بھی بہت بلند ہے۔۔ اگرچہ موضوع کافی بکھرا ہوا تھا اور اس پر قلم اٹھانا اور اسکو سمیٹنا اتنا آسان نہیں تھا لیکن ۔مصنف نے جس خوبصورتی سے اسکا احاطہ کیا اس پر جتنی بھی داد دی جائے وہ کم ہے۔
اگرچہ ایک عرصے سے موضوعات کی قلت اور معیار کی گرانی پر میرے تفکرات سے اکثر دوست باخبر ہیں۔ لیکن "مصنف کانام" ایک تازہ ہوا کا جھونکا ہین۔اور میرے لئے سیاہ اندھیری رات میں امید کی ایک کرن۔۔اور مجھے امید ہے اب وہ قلم سے اپنا رشتہ کمزور نہیں کریں گے اور مجھے یقین ہے آنے والا وقت میں اردو زبان کے محسنوں میں ان کا نام بھی شامل ہوگا۔۔

کسی کے کمنٹ کے جواب میں

ارے واہ۔۔
اگرچہ آپکو صاحب بصیرت سمجھتاہوں لیکن نظریاتی بنیادوں پر مجھے آپکی اکثر باتوں سے اختلاف رھا ہے لیکن یہ بات تو جیسے دل پر اتر گئی ہے۔ آپ کی رائے سے اختلاف کرنا ممکن نہیں۔ مجھے یہ کہنے میں زرا ہچکچاہٹ کا سامنا نہیں کہ آپکا ناصرف مطالعہ غیر معمولی ہے بلکہ حالات حاضرہ پر بھی گہری نظر رکھتے ہیں۔

ہمارے ہاں ہر طرح کے ٹیمپلیٹس ارزاں نرخوں میں دستیاب ہیں۔
ان ڈیمانڈ ٹیمپلیٹس بھی تیار کیئے جاتے ہیں

پیکجز ریٹ اور مزید معلومات کیلئے انباکس رابطہ کریں

میم سین اینڈ کمپنی
اعتماد کے پندرہ سال

نوٹ۔۔ ہماری کوئی شاخ نہیں

No comments:

Post a Comment