Tuesday, June 21, 2022

 آوارہ گرد کی ڈائری۔۔۔

ایک جھیل جو ہوا میں معلق تھی۔۔

پیل چوک سے نوشہرہ کی جانب سفر شروع کیا تو کنہٹی گارڈن جانے والے موڑ سے چند کلومیٹر پہلے ایک جھیل ہوا میں معلق دکھائی دی۔
گاڑی کو بریک لگائی۔ آنکھیں جھپکیں ۔۔ پھر آنکھوں کو ملا ۔۔
سچ مچ ایک جھیل افق پر تیر رہی تھی۔۔

لیکن آنکھ جو دیکھ رہی تھی کیمرہ اسے محفوظ کرنے سے یکسر انکاری تھا۔

دماغ میں ایک آئیڈیا آیا کہ جب سورج غروب ہورھا ہوگا تو اس کی کرنیں پانی کی سطح کو نمایاں کر دیں گی تو یقینا منظر زیادہ واضح محفوظ ہو سکے گا۔۔ سو مغرب سے ایک گھنٹا پہلے مقررہ جگہ پہنچ کر سورج کی کرنوں کے نظارے کا انتظار کرتے کرتے کوئی آدھ گھنٹا بعد اس قابل ہوا کہ اس عکس کو محفوظ کیا جا سکے جو اس ناقابل فراموش منظر کے خدو خال بیان کر سکے۔۔۔۔

یہ جھیل نما دراصل کنہٹی گارڈن کے قریب پچھلے سال شدید بارشوں کے بعد آنے والے سیلاب کے پانی کے جمع ہوجانے سے بنی ہے۔۔ آہستہ آہستہ پانی کم ہورھا تھا لیکن اس سال بارشوں کے بعد دوبارہ بھر گیا ہے۔۔ اگرچہ لوگوں کی زمینیں اور گھر زیر آب آچکے ہیں۔ لیکن ابھی تک اس پانی کے انخلا کے لئے کوئی حل نہیں مل سکا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق اس علاقے میں سیلاب سے پانی کا یوں جمع ہوجانا غیرمعمولی واقعہ ہے۔ کیونکہ اس سے پہلے کبھی ایسا کوئی واقعہ ریکارڈ پر نہیں ہے۔۔
میم سین

No comments:

Post a Comment