Tuesday, June 21, 2022

 خوشیوں کے تعاقب میں۔۔


کبھی کبھی جب میں اپنے اضطراب اور وارفتگی کو اپنے مخصوص انداز میں کاغذ پر سمونے کی کوشش کرتا ہوں تو اس کی دلفریب مہک مجھے دیر تک اپنے حصار میں رکھتی ہے۔ اپنے تخیل کی کھڑکی سے جن مناظر کو سامنے لاتا ہوں۔ مجھے لگتا ہے قابل تعریف ہی نہیں قابل ستائش بھی ہے۔ کیونک یہ امید کی دنیا کی جھلکیاں ہیں۔یہ زندگی سے بھرپور دنیا کے خواب ہیں۔ ایک ایسے تخیل پرست شخص کے جو اپنے تصورات کے سہارے ساری دنیا کو حزن وملال سے نکال کر اپنے ساتھ لیکر چلنا چایتا ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ میں اداسی کے مارے لوگوں کو ایسی دنیا سے متعارف کروائوں کہ جس کو دیکھ کر وہ پاتال سے موتی چن کے امید اور آس کے استعاروں کی آب گیری کرنے کیلئے تیار نظر آئیں

ہمارے ارد گرد چھوٹی چھوٹی خوشیاں بکھری ہوئی ہیں ۔ چنبیلی کی بیل کے گرد گرے ہوئے پھولوں کی طرح۔ ان کو چن کر ان کی خوشبو کو اپنےاندر سمو لیں یا پھر ان کے پاس سے گزر جائیں، پھولوں کو فرق نہیں پڑتا لیکن آپ کے ان رویوں سے آپ کے سوچ اور انداز پر گہرے اثرات نظر آتے ہیں

کسی کی مسکراہٹ ہو یا پھر کسی کی محبت بھری کوئی ادا، کوئی آپ کو مسکرانے پر مجبور کر دے یا پھر کوئی آپ کا غم بٹا لے۔ رات کے پہر چلتے ہوئے چاند کا ساتھ میسر آجائے یا پھر کسی گہری اندھیری رات میں ستاروں کی اٹھکیلیاں۔۔بہتے پانی کی آواز کی جھنکار ہو یا پھر پرندوں کی چہچہاہٹ کی موسیقی ۔۔ ان کو محسوس کرنا شروع کر دیں۔

یہ چھوٹی چھوٹی خوشیاں آپ کیلئے یادوں کا گلدستہ ترتیب دیتی ہیں۔جن کی دلفریب مہک آپ کو افق تک پھیلے نیلگوں آسمان تک اڑان بھرنے کیلئے مجبور کر دیتی ہے۔ اور زندگی کے ہنگاموں سے تھکے ہوۓ اعصاب کو سکون دیتی ہیں۔ اور کبھی تو ایسا بھی ہوتا ہے کہ کوئی حسین منظر آپ کے ذہن پہ اتنا پختہ رنگ جماتا ہے کہ اسکی یاد آپکو پرامید اور خوش کردینے کیلیے کافی ہوتی ہے۔

اپنی نظم ڈیفوڈلز میں ولیم ورڈز ورتھ نے ایک ایسی ہی یاد کا تذکرہ کیا ہے ۔جب جھیل میں کنول کے پھول کھلے دیکھے اور تاروں بھری رات میں ستاروں کا عکس پانی میں نظر آرھا تھا۔ ان مناظر نے جو خوشی اور تسکین کا احساس دلایا اس نے اپنی کلاسک نظم میں ہمیشہ کیلئے محفوظ کر دیا۔
کبھی کبھی ایک منظر فسانہ دل اور حکائیت شعور کی ایسی دنیا بسا دیتے ہیں جو نیرنگی خیال کا ایسا ذائقہ چکھا دیتی ہے کہ انسان حیات جاودانی کے معنی پا لیتا ہے۔۔

ہمارے ارد گرد ایسے مناظر بکھرے ہوئے ہیں۔ اور ہم ان سے بے خبر ہیں۔ان کو محسوس کرنا سیکھیں ان کو اپنے احساس میں شامل کریں۔۔

لمحہ موجود کو محسوس کریں ۔ خدشات کے بادلوں کے ڈر سے نوازشوں کے جو پھول کھل چکے اور حیات میں جو سعادتوں کے جام برس رہے ان کو نظر انداز مت کریں۔
ہمیشہ خوش رہیں
میم سین
تصاویر۔۔ بلوچستان یاترہ
ڈی جی خان لارالئی کوئٹہ چمن زیارت سبی کے آس پاس کے مناظر

No comments:

Post a Comment