Tuesday, June 21, 2022

 ٹھنڈ کا مقابلہ کیسے کریں۔۔


آجکل سیزنل فلو کا موسم ہے۔
یعنی نزلہ کھانسی زکام
یا بقول اماں کے ٹھنڈ لگ گئی ہے
ہر تیسرا بندہ اس کی شکائت کر رہا ہے۔

نانی کے خیال میں کل اس نے سویرے سویرے ٹھنڈ میں موٹر سائکل چلائی تھی اسلئے ہوا لگ گئی ہے۔ اور پھھو کا خیال ہے دوستوں کے ساتھ جو گول گپے کھائے تھے یہ اسکا نتیجہ ہے۔ اماں کا خیال ہے کہ کل نہا کر آفس گیا تھا اس کی وجہ سے ہوا ہے اور ابا جی کا نقطہ نظر زرا مختلف ہے وہ سمجھتے ہیں کہ رات کو سب نے جو کھیر کھائی تھی اسے فرج میں نہیں رکھنا چاہیئے تھا۔۔۔

وجہ جو بھی ہو آپ بہرحال اسکا شکار ہوچکے ہیں۔

۔اور ہمارے ہاں ہر بیماری کا علاج آرام کرنے کا مشورہ دے کر کیا جاتا ہے اور دوسرا روٹی کھانے پر پابندی کو ضروری تصور کیا جاتا ہے۔
اور یوں معمولی سی اس ٹھند کو اتنا لمبا کردیا جاتا ہے جیسے دیہاتوں میں مہمان زیادہ ہونے پر لسی میں پانی ڈال ڈال کر سب مہمانوں کو بھگتایا جاتا ہے۔۔۔

آجکل نزلہ زکام کے فورا بعد دھیان کرونا کی طرف جاتا ہے۔ بھئی بات یہ ہے کہ آپکو نزلہ زکام کرونا کی وجہ سے ہورھا ہے یا پھر آپکو ٹھنڈ لگی ہے۔ اس پریشانی میں جانے کی اب ضرورت نہیں۔۔۔۔

اگلے دو سال آپکو کرونا کے ساتھ ہی رہنا ہے۔
اب اس سے کب تک چھپ کر بیٹھیں گے؟ بس اپنے ہتھیار ماسک کے ساتھ نارمل زندگی بسر کریں۔ وقت کے ساتھ ساتھ یہ نہ صرف کمزور ہوتا جاۓ گا بلکہ بے ضرر بھی۔ اس لیئے کرونا کو زیادہ اہمیت دینے کی ضرورت نہیں ہے۔۔۔

ہاں تو بات ہورہی تھی ٹھنڈ کی تو اس کا مقابلہ کیسے کریں؟

ہمارے ہاں جونہی کسی کو نزلہ زکام ہوتا ہے تو فورا کمبل اوڑھ کر بستر پر آرام کرنے بھیج دیا جاتا ہے۔ اور آجکل کے موسم میں تو اچھا خاصا صحت مند بندہ بھی ایک بار کمبل کے اندر چلا جائے تو پھر اس کے لئے بستر چھوڑنا اتنا ہی مشکل ہے جتنا بچپن میں میرے جیسے بچے کیلئے چھٹیوں کے بعد سکول جانا۔۔

اگر آپ کو چھینکیں آرہی ہیں۔
گلے میں خراش ہو رہی ہے۔
سویاں سی چبھ رہی ہیں۔
جسم میں سستی اور درد کا احساس ہے
یا پھر بخار محسوس ہورھا ہے۔

تو

سب سے پہلے تو آپ نے گھبرانا نہیں ہے۔۔۔

اور فوراً دو گولیاں پیناڈول کھائیں ۔ جونہی جسم کچھ سکون محسوس کرے، ایک لمبی واک پر نکل جائیں اورممکن ہوتو رننگ کریں۔اپنے جسم کا میٹابولزم بڑھائیں۔۔

اگر شادی شدہ ہیں تو بیگم کو اور اگر ابھی محفوظ ہاتھوں میں ہیں تو اپنی امّاں کو گھر سے نکلنے سے پہلے سوپ بنانے کا کہہ جائیں۔ سوپ بنانے کی آسان رسیپیز کیلئے میم سین سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

واپس آکر جسم کو کچھ ریلکس ہونے دیں اور پھر پیٹ بھر کر سوپ استعمال کریں۔
چھ گھنٹے بعد طبیعت ٹھیک لگے تو بھی پیناڈول کا استعمال دوبارہ کرلیں۔
اب مزید ادویات خریدنے کے بارے سوچنے کی بجائے کسی ڈرائی فروٹ کی دکان کا رخ کریں اور اخروٹ، بادام، کاجو، انجیر، خشک کجھور یا پھر خشک خوبانی اپنی استطاعت کے مطابق خریدکر ان کا استعمال شروع کردیں۔۔
ادرک کاقہوہ بار بار استعمال کریں یا پھر جوشاندہ۔۔۔
انڈوں کا استعمال بھی کر سکتے ہیں۔۔

اور ہاں ٹھنڈ لگنے کے بعد سب سے مفید نسخہ مٹن یا چکن کی کڑاہی ہے۔ آدھا کلو کڑاہی بنا کر یا پھر بنوا کر آدھی خود کھائیں اور آدھی مشورہ دینے والے کو کھلاٸیں۔ چوبیس گھنٹوں میں ٹھنڈ نے گھٹنے نہ ٹیک دیئے تو بےشک زرداری کی طرح سڑکوں پر گھسیٹیں۔
آزمائش شرط ہے۔

باقی اس ٹھنڈ کا ایک نیچرل دورانیہ ہوتا جو عموما تین دن سے ایک ہفتہ تک چل سکتا ہے۔

بس اسکو اپنے اوپر سوار نہ کریں۔اس کے کندھے پر بندوق رکھ کر آرام کے بہانے چھٹیاں نہ ضائع کریں۔ اور ہاں گرم کپڑے ضرور پہنیں لیکن ایسا بھی نہیں کہ لوگ سمجھیں رضائی لیکر گھوم رھا ہے۔۔۔۔
اپنی قوت مدافعت بڑھائیں اور ڈٹ کر اسکا مقابلہ کریں۔۔۔

ڈاکٹر مبشر سلیم
المعروف میم سین
اشاعت مکرر

No comments:

Post a Comment