Tuesday, June 21, 2022

 Mobile uploads

بیان حلفی۔۔ کچھ عرصہ پہلے لکھا تھا بیویاں اچار کی طرح ہوتی ہیں ۔ چاہے کسی رنگ, نسل یا طبقے سے تعلق رکھتی ہوں شادی کے بعد ایک جیسی ہوجاتی ہیں۔ لیکن @[100003024400832:2048:Zeni Sehar] کا اچار کھانے کے بعد میری رائے اچار کے بارے بدل گئی ہے ۔۔ 😁 لوگ کہتے ہیں کہ اچار تب استعمال کیا جاتا ہے جب کھانے میں دم نہ ہو۔ بحرحال کھانے میں دم ہو یا نہ ہو کھانے کے ذائقے کو بڑھانے کیلئے اچار کا دسترخوان پر ہونا بہت ضروری سمجھا جاتا ہے۔ زہنی سحر کو ایک عرصے سے ایک ادب دوست اور حالات حاضرہ پر اچھی نگاہ رکھنے والی خاتون کے طور پر جانتا تھا لیکن چند دن پہلے انکشاف ہوا وہ گھرداری میں بھی خاصی سگھڑ ہیں۔ ان کی اچار پر پوسٹ دیکھ کر لگا ان کا شوق ہوگا ۔لیکن چند دن پہلے انکشاف ہوا کہ یہ شوق ترقی کرتا ہوا کمرشل سطح پر منتقل ہوچکا ہے۔ میم سین اینڈ کمپنی نے لسوڑوں کا اچار کھایا اور ذائقے اور خوشبو میں بہترین پایا۔ لسوڑوں کے علاوہ آم، کریلے اور مرچوں کا اچار بھی دستیاب ہے۔ میم سین نے بطور سند لکھ چھوڑا تاکہ بوقت ضرورت کام میں لایا جا سکے۔۔ پیکنگ کے معاملے میں مشورہ دونگا کہ اسے لیک پروف بنانے پر توجہ دیں۔ کیونکہ سرسوں کی تیل کی کوالٹی نہائیت شاندار ہے۔ ضائع ہونے کی صورت میں ہر جگہ دستیابی آسان نہیں۔ بہترین کوالٹی اور ذائقے کا اچار حاصل کرنے کیلئے زینی سحر سے انباکس رابطہ کر سکتے ہیں۔ ایک کلو اچار کی قیمت بمعہ ڈیلیوری چارجز چودہ سو روپے ہے میم سین رات تک دو مرتبان تھے۔ اور اب یہ ایک بچا ہے

No comments:

Post a Comment