Wednesday, June 17, 2015

سپیڈ بریکر


یہ مذہب کا سپیڈ بریکر ہی تو ہے، جو ہمیں روکتا ہے، مذہب ہی تو ہماری زندگی کے راستوں پر سگنل لگاتا ہے، یہ مذہب ہی تو ہے جو کچھ راستوں پر یہ شاہرہ عام نہیں ہے کا بورڈ لگاتا ہے۔ کسی بھی فلاحی معاشرے کی بنیاد اقدار اور اس کی سماج پر ہوتی ہے، اور سماج کے قوائد و ضوابط ہمیشہ وہی زیادہ احسن طریقے سے کرسکتا ہے جو اسے بہتر جانتا ہے۔ اور مذہب سے بہتر کوئی نہیں جانتا کہ ایک معاشرے کیلئے کون سے قوانین زیادہ بہتر رہیں گے۔یہ رکاوٹیں اور پابندیاں ہی تو ہیں جو ایک سلجھا ہوا سماج جنم دیتی ہیں ، وہ سماج جو آگے چل کر ایک معاشرے کی بنیاد رکھتا ہے جو انسانیت کیلئے فلاح اور نجات دیتاہے۔ آخر مذہب ہی کیوں ؟؟؟؟ 


ہر انسان کی خواہشات ہوتی ہیں ، اور کچھ چیزیں اس کی جبلت میں ہوتی ہیں۔لیکن یہ مذہبی پابندیاں اور قوائد ضوابط ہوتے ہیں جو ان جبلی تقاضوں کی ضروریات کا تعین کرتا ہے۔مرد و عورت کا ایک دوسرے کی طرف میلان اس کی سرشت میں ہے ۔ایک دوسرے کے قرب اور باتوں میں ایک تسکین پائی جاتی ہے۔ لیکن جہاں خونی رشتے آجاتے ہیں ، وہاں یہ سرشت سو جاتی ہے۔ آخر کیوں ؟؟ کیونکہ یہ سماج کے وہ قوائد ہیں جو ہمیں مذہب سکھاتا ہے۔اس لئے ایسے میلوں ٹھیلوں رسوم سے اختلاف کبھی بھی دنیاوی تقاضوں یا رجحانات کی وجہ سے نہیں بلکہ مذہبی حدود کی وجہ سے ہی کیا جاسکتا ہے ۔اس لئے مذہب کو نکال دیں تو پھر تو اعتراض ہی ختم ہوجاتا ہے
میم سین

No comments:

Post a Comment