معاملہ جو کچھ بھی ہے لیکن شاہزیب کے قاتلوں کے ساتھ صلح سے اس اعتماد کو ٹھیس پہنچی ہے جنہوں نے تبدیلی کیلئے اس معاملے کو سہارا دیا تھا اور ہر فورم پر آواز بلند کی تھی۔اس واقعے کے بعد کس بھی مظلوم کیلئے آواز اٹھانے والا پہلے کئی بارسوچے گا !!
ہر شخص کی برادشت کی ایک انتہا ہوتی ہے اور شاہزیب کے خاندان کی بھی ہوگی۔ ہمارے شہروں اور دیہاتوں میں رسہ گیر ہوتے ہیں۔ ان کے کئی کاموں میں سے ایک کام یہ بھی ہوتا ہے کہ اگر کسی کو کوئی جگہ پسند آگئی ہے ۔اور اس کا مالک اس کو بیچنے پر تیار نہیں ہے تو اس شخص اور اس کے خاندان کو ان رسہ گیروں کے ذریئے اتنا تنگ کیا جاتا ہے کہ وہ بالاآخر اس کو اونے پونے بیچنے پر تیار ہوجاتا ہے اور اسی طرح قتل کے ایک واقعے کا میں خود گواہ ہوں جس میں قتل کرنے والی فیملی نے حیلے بہانوں سے مقتول کے وارثوں کو اس قدر تنگ کیا گیا کہ مقتول خاندان، قاتل کو معاف کرنے پر مجبور ہوگئے تھے۔کیوں کہ عدلیہ کے ذریئے سزا تو دلوائی جا سکتی ہے لیکن مظلوم کے وارثوں کو تحفظ دینا ممکن نہیں ہے۔۔۔۔۔
میم سین
ہر شخص کی برادشت کی ایک انتہا ہوتی ہے اور شاہزیب کے خاندان کی بھی ہوگی۔ ہمارے شہروں اور دیہاتوں میں رسہ گیر ہوتے ہیں۔ ان کے کئی کاموں میں سے ایک کام یہ بھی ہوتا ہے کہ اگر کسی کو کوئی جگہ پسند آگئی ہے ۔اور اس کا مالک اس کو بیچنے پر تیار نہیں ہے تو اس شخص اور اس کے خاندان کو ان رسہ گیروں کے ذریئے اتنا تنگ کیا جاتا ہے کہ وہ بالاآخر اس کو اونے پونے بیچنے پر تیار ہوجاتا ہے اور اسی طرح قتل کے ایک واقعے کا میں خود گواہ ہوں جس میں قتل کرنے والی فیملی نے حیلے بہانوں سے مقتول کے وارثوں کو اس قدر تنگ کیا گیا کہ مقتول خاندان، قاتل کو معاف کرنے پر مجبور ہوگئے تھے۔کیوں کہ عدلیہ کے ذریئے سزا تو دلوائی جا سکتی ہے لیکن مظلوم کے وارثوں کو تحفظ دینا ممکن نہیں ہے۔۔۔۔۔
میم سین
No comments:
Post a Comment