ملا، بلا شبہ ایک سوچ کا نام ہے لیکن یہ احساس محرومی کی پیدوار ہیں جو معاشرے کی غیر یکساں تقسیم اور انسانیت کے استحصال کا نتیجہ ہے۔ جہاں مساوات کا قتل اور طبقاتی تفریق اپنی عروج پر ہو گی وہاں پر ملا پیدا ہوگا ۔ جو اس احساس محرومی کو لیکر پسے ہوئے لوگوں کی ہمدردی لیکر اپنا ایک گروہ تشکیل دے گا ۔ اور یوں معاشرہ دو مختلف سوچوں میں بٹ جائے گا۔ روٹ ویلیو کو جانے بغیر دونوں گروہ ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہراتے رہیں گے۔ یہ سلسلہ انسانی پیدائش سے شروع ہوا تھا اور قیامت تک جاری رہے گا۔ کیونکہ دنیاکی سب سے بڑی طاقت ایمان ہےاور ایمان کی حدود کا تعین کرنا انسانی سوچ سے باہر ہے
No comments:
Post a Comment