Wednesday, June 17, 2015

مٹی پائو


دھاندلی کے الزامات پر الیکشن کمیشن کو اپنی پوزیشن فوری طور پر کلیئر کرنی چاہیئے۔۔ آخر کب تک بشیر موچی کی بیٹی کے اغوا کا معاملہ یہ کہہ کر دبایا جاتا رہے گا کہ اب لڑکی مل بھی گئی تو کونسا عزت واپس آجانی ہے۔۔۔۔۔۔ مٹی پائو جی ہن۔۔۔۔ ملک کی ترقی کا کام شروع کرو۔ ایک دوسرے پر الزامات لگاتے رہو گے ؟ یا ملک کے لئے بھی کچھ کرو گے ؟۔۔مٹی پائو جی۔۔۔۔ مٹی پائو جی ۔۔۔ جو ہونا تھا ہو چکا ، جو رزلٹ آنا تھا آچکا۔۔۔ گڑے مردے اکھیڑنے سے کیا ہوگا؟ آخر کب تک ہم انصاف کا قتل اس طرح کی باتیں کر کے کرتے رہیں گے۔۔ جس عمارت کی بنیاد ہی بے ایمانی اور انصاف کے قتل پر ہو ، اس کی مضبوطی کی کیا گارنٹی؟؟؟؟ یہ کہہ کر ایوب خان کو تحفظ۔ ضیاالحق کو بھی تحفظ۔ مشرف کو بھی۔۔۔ اور ان تحفظات کے ذریعے ایک اور مارشل آ کی بنیاد رکھ دی جاتی ۔۔۔اور مٹی پائو پالیسی کے تحت اگلے الیکشن کو مشکوک بنانے کی بنیاد آج سے رکھ دی گئی ہے

اور یہ مطالبہ کوئی ممی ڈیڈی یا کسی برگر فیملی کا فرد نہیں کر رہا اور نہ ہی ڈیفنس کالونی کا رہایشی ہے۔ ایک دور افتادہ ، پسیماندہ قصبہ مامونکانجن کا رہاشی ہے جو بھوک لگے تو کسی ٹرکوں کے ہوٹل سے کھانا کھا لیتا ہے اور پیاس لگے تو سڑک کنارے کسی ریڑھی سے سکنجبیں یا ستو پی لیتا ہے۔۔۔۔
میم سین

No comments:

Post a Comment