Friday, June 5, 2015

قلم

 کلینک کے تجربات   مسلسل قلمبند کرنے کے بعدارادہ تھا کہ اگلی بار کسی نئے موضوع پر طبع آزمائی کروں گا۔ لیکن آج ایک ایسا واقعہ پیش آیا ہےکہ ایک بار پھر اپنے کلینک کے حوالے سے لکھنے پر مجبور ہوگیا ہوں۔
ایک سال کے انتہائی لاغر اور کمزور بچے کو میرے پاس لایا گیا ۔ جب میں اس کا چیک اپ کر رھا تھا تو نظر اس کے گلے میں پڑے لاکٹ پر پڑی جس میں ایک نوجون کی تصویر تھی۔ سیاہ بڑے بڑے بال، چھوٹی سے داڑھی اور موچھیں معمول سے کچھ بڑھی ہوئیں۔ 
میں نے پوچھا ۔اس کے گلے   میں کس کی تصویرلٹکا رکھی ہے؟
یہ ہمارے پیر صاحب ہیں۔

انہی پیر صاحب کی دعا سے اللہ نے یہ بچہ ہمیں عطا کیا تھا۔جب بھی بیمار ہوتا  تھا۔پیر صاحب کا دیدا رکروا دیتے تھے تو یہ شفا یاب ہوجاتا تھا۔ لیکن پچھلے تین مہینے سے یہ بار بار بیمار رہنے لگ گیا تو پیر صاحب نے اپنی تصویر عنائیت کر دی۔ چند دن تو یہ بالکل ٹھیک رھا۔لیکن کچھ دن بعد دوبارہ بیمارہونا شروع ہوگیا۔آج پیر صاحب نے کہا ہے کہ بچے کے اندر کمزوری زیادہ ہوگئی ہے اس لئے میری دعائوں کا اثر نہیں ہورھا۔ اسے کوئی ڈرپ لگوا کر لائو۔ کمزوری کچھ کم ہوگئی تو  اسےشفا نصیب ہوجائے گی۔ 

آپ کے پاس اسی کام سے آئے ہیں۔

میم سین

No comments:

Post a Comment