سائنس اور مذہب کی کبھی جنگ نہیں رہی بلکہ سائنس مذہب کی تائید کرتی ہے مذہب کا اصل مخالف رہا ہے فلسفہ۔۔۔۔سائنس ایک منظم طریقۂ کار کے تحت کسی بات کو جاننے یا اسکا علم حاصل کرنے کو کہا جاتا ہےاور مذہب ،ایک ترتیب وار طرز زندگی ہے ۔ دو مختلف راستے دو مختلف سوچیں اور دونوں کا تقابلی جائزہ سراسر، جاہلیت ہے،اب بھلا ایک دکان سے مکئی کا ریٹ پوچھ کر دوسری دکان پر گندم کی قیمت پر لڑائی ڈال کر بیٹھ جائو کہ فلاں دکان دار تو مکئی اس بھائو دے رہا ہے اور آپ گندم کا ریٹ زیادہ لگا رہے ہیں۔کونسا مذہب سائنس کو روکتا ہے اور کونسی سائنس مذہب کے اڑے آتی ہے۔ ایک غیر منطقی بحث۔۔صرف ترقی پسند ذہنوں کی بقا کا ذریعہ ہے۔جو خود کو سائنس کی کشتی میں سوار ہو کر مذہب کو گالیاں دے کر اپنا ایک الگ فرقہ بنا کر بیٹھے ہیں۔اور اگر وہ مذہب اور سائنس کی تقسیم نہ کریں تو ان کا وجود خطرے میں پڑ جاتا ہے
میم سین
میم سین
No comments:
Post a Comment