Wednesday, June 17, 2015

عورت اور مزاح

چند دن پہلے ایک فورم پر آرائیوں کا پیاز کے حوالے سے مذاق اڑایا گیا۔ کچھ نے اس پر سخت تنقید کی اور کچھ نے اس کو مزاح میں ٹالا۔ میں نے بھی خوب مذاق اڑایا اور ایک سے بھر کر ایک لطیفہ سنایا ۔ جب کچھ نے اعتراض کیا کہ کہ آپ سے اس تعصب کی توقع نہیں تھی تو مجھے واضح کرنا پرا کہ میرا اپنا تعلق اسی  قبیلے سے ہے لیکن چونکہ بات مزاح کے پیرائے میں ہو رہی تھی تو اس کو مزاح کے انداز میں ہی لیا جانا چاہیئے ۔کیا پیاز کے ساتھ ارائیوں کے تعلق کو جوڑنے سے ان کی شان میں کمی آرہی تھی؟ جو میں برا مان کر اس کے خلاف سخت الفاظ لکھنے بیٹھ جاتا۔مزاح کا جواب مزاح ہوتا ہے۔۔۔۔۔ لیکن یہ بات خواتین کی سمجھ میں کیسے آئے؟
میرا موئوقف تو یہ ہے کہ عورت جب اپنی عزت عورت بن کر کروانا چاہے تو سر آنکھوں پر، لیکن اگر برابری کی بنیاد پر اپنی پہچان کرونا چاہے تو پھر اگر مرد دو لطیفے لائیں تو عورت چار لائے۔
مرد طنز کا ایک تیر چلائے تو عورت کو حق حاصل ہے کہ وہ بھی چار چلائے لیکن یہ بات بات پر مردوں کی حاکمیت اور مرد معاشرے کے طعنے، بات کچھ ہضم نہیں ہوتی
خواتین برابری کی دعوی دار ہونے کے بوجود ہمیشہ مردوں پر ناانصافی کا الزام کیوں لگاتی ہیں۔ہمیشہ محرومیوں کا رونا کیوں روتی ہیں ؟۔ جب برابری کی بات کرتی ہیں تو مرد معاشرے کا الزام کیوں؟؟؟
میم سین

No comments:

Post a Comment