یہ فازشزم میڈ ان پاکستان ہے۔ جہاں کی اقدار دولت پر رکھی جاتی ہیں ، جہاں میرٹ کا استحصال اور شارٹ کٹس کو قانونی تحفظ دیا جاتا ہے۔ مشرف کیلئے اور میرے جیسے عام آدمی کیلئے الگ الگ قانون موجود ہیں۔ جہاں قلم بھی بکتا ہو اور انصاف بھی۔ وہاں فازشزم نہیں آئے گی تو اور کون سا نظام قائم ہوگا؟؟؟ نام ہم عمر کا لیتے ہیں، واقعات ہم محمد بن قاسم کے سناتے ہیں اور جب طالبعلم ان تخلیاتی قلعوں سے باہر نکلتا ہے تو اس کا سامنا ٹھرڈ ڈو یژن میں پاس پرائیویٹ میڈیکل کالجز اور رشیا سے پڑھے ڈاکٹروں سے ہوتا ہے، جمیعت کی غنڈوں سے بچ نکلے تو کسی ایم پی اے یا ایم این اے کا غذ لیکر کھڑ ا ہوگا۔۔۔۔ جس معاشرے میں ایم پی اے اور ایم این کا سار غصہ سکول ٹیچروں اور ہیڈ ماسٹروں اور کالج کے پرنسیپلوں پر نکلتا ہو، وہاں فاشزم پرورش نہیں پائے گی تو اور کیا ہوگا۔۔۔۔ مونس الہی کیس ، رینٹل پاور کیس، این ایل سی کیس ، کے کرداروں کو الیکشن لڑتے دیکھ کر، اربوں کے قرضے معاف ہوتے دیکھ کر ہمارے نوجونوں میں فرسٹیشن نہیں آئے گا۔ بینکوں کے قرضے معاف کرانے والوں کی اولاد جب سڑکوں پر آئے گی تو آپ ان سے کونسی اقدا کی توقع رکھ سکیں گے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
No comments:
Post a Comment